اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، مقاومتی تنظیموں کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست میں شامل کرنے کی غلطی پر عراقی حکومت نے ذمہ دار حکام کو برطرف کردیا۔
عراق کی حکومت نے حزب اللہ لبنان اور یمنی تحریک انصار اللہ کے نام دہشت گرد گروپوں کی فہرست میں شامل کرنے کی انتظامی غلطی کے بعد بعض ذمہ دار حکام کو برطرف کردیا ہے۔
عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، وزارت انصاف کے سرکاری روزنامہ الوقائع العراقیه میں حزب اللہ اور انصار اللہ کے نام شائع ہونے کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا۔ حکومت نے واضح کیا کہ دیگر بعض حکام کی ذمہ داریوں میں صرف تبدیلی کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 4 تا 6 دسمبر کے دوران مقاومتی تنظیموں کے نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کی خبریں سامنے آئیں، جس پر پارلیمنٹ میں شدید احتجاج ہوا اور کئی نمائندگان نے اسے انتظامی غلطی قرار دیا اور فوری وضاحت کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران بغداد اور بصرہ میں احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں۔
عراقی وزیر خارجہ فؤاد حسین نے اس اقدام کو انتظامی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک خصوصی کمیٹی اس معاملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ عراق میں مسلح گروپوں کے معاملات مکمل طور پر داخلی نوعیت کے ہیں اور آئینی ڈھانچے سے جڑے ہوئے ہیں۔
بالآخر، حکومت نے ایک سرکاری دستاویز جاری کرکے حزب اللہ اور انصار اللہ کے نام فہرست سے خارج کر دیے، جسے بغداد کی جانب سے محور مقاومت اور مغرب کے تعلقات کے توازن کو برقرار رکھنے کی ایک اہم کامیابی قرار دیا گیا۔
آپ کا تبصرہ